Mauj Garh Fort, established in 1743 AD by Muhammad Maroof Khan Kehrani, stands as a testament to Mughal architecture, although now mostly in ruins. This square fort, originally adorned with glazed tiles and featuring a single dome, was constructed using solid bricks and mud. Today, while traces of its historical grandeur remain, much of the fort's structure has succumbed to time. The fort's square plan measures 325 feet on the southern side, 312 feet on the western side, and 238 feet on the northern side, fortified with semicircular bastions along its walls. Located 80 kilometers from Fort Abbas, 170 kilometers from Bahawalnagar, and 22 kilometers from Marot along the Yazman-Fort Abbas Road, Mauj Garh Fort once held a significant place in history, now preserved as a reminder of its former splendor despite its current state...
Read moreقلعہ موج گڑھ چولستان کے اہم قلعوں میں شمار ہوتا ہے۔ پکی اینٹوں سے بنے اس قلعے کے بارے میں دو روائتیں مشہور ہیں۔ پہلی روایت یہ ہے کہ یہاں کے ایک بزرگ سلطان شاہ بخاری نے خیر پور کے ایک نواب کو بشارت دی کہ وہ یہاں قلعہ بنوائے اور اس نے یہاں قلعہ تعمیر کروایا۔ دوسری روایت یہ ہے کہ خیرپور کا نواب شکار کھیلنے کے لیے چولستان آیا کرتا تھا۔ اس کے دل میں خواہش پیدا ہوئی کہ یہاں قلعہ تعمیر کروائے ایک دن شکار کھیلتے ہوئے اس کی ملاقات ایک چرواہے سے ہوئی اس نے چرواہے سے اپنی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں یہاں قلعہ تعمیر کروانا چاہتا ہوں، کوئی مناسب جگہ تجویز کرو۔ چرواہے نے جگہ تجویز کی اور وجہ بیان کرتے ہوئے بتایا کہ ایک مرتبہ اس کی ایک بھیڑ گم ہوگئی اور تلاش کے باوجود نہ مل سکی، کئی مہینوں کے بعد بھیڑ ایک جگہ کھڑی تھی اس کے دو بچے بھی اس کے ساتھ تھے اور ایک ایک فرلانگ پر چاروں طرف بھیڑیے اور گیڈر اس کی تاک میں تھے اور بھیڑ کے بچ جانے کی وجہ اس جگہ کا کمال تھا چرواہے کے خیال میں اس جگہ میں برکت تھی اور وہاں قلعہ تعمیر کرنا مناسب تھا۔ راوی کہتا ہے کہ نواب نے اسی جگہ قلعہ تعمیر کروایا اور چرواہے کے نام پر قلعہ کا نام موج گڑھ رکھا۔ روایت بیان کرنے والا ذات کا بھٹی تھا اور اس بات کی تصدیق میں اُس نے بتایا کہ موج گڑھ اور اردگرد کی بستیوں میں آپ کو بھٹی ملیں گے، اس کی وجہ اس نے یوں بیان کی کہ جب قلعہ تعمیر کرنے کا وقت آیا۔ نواب کو اینٹیں پکانے والوں کی ضرورت پڑی اور وہ اپنے دوست کے پاس گیا جو جیسلمیر کا راجہ تھا، جس نے نواب کو اینٹیں پکانے والا ایک بھٹی، ایک قاضی اور ایک نائی دیا اور وہ تینوں کو لے آیا۔ اور ان کی اولاد آج بھی یہاں رہائش پذیر ہے۔ دوسری روایت اس لیے صحیح معلوم ہوتی ہے کہ اس روایت کے بیان کرنے والے نے نواب کا نام محمد معروف خان بتایا تھا جسے مورخین نے بھی درج کیا ہے۔ یہ بات بھی درست ہے کہ اس قلعے کی تعمیر واقعی معروف خان کے ہاتھو ں ہوئی کیوں کہ اگر یہ قلعہ کسی ہندو نے تعمیر کرایا ہوتا تو اس کی اوپر والی منزل مسجد نہ ہوتی جو کہ قلعے کے ساتھ ہی تعمیر کی گئی تھی۔ یہ مسجد قلعے کے ڈیزائن میں شامل ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسے کسی مسلمان...
Read moreThe Moj Garh fort was founded by Muhammad Maroof Khan Kehrani, in 1743 A.D. This square fort decorated with glazed tiles and surmounted by a single dome stands about 400 yards south of the fort. The fort is at a distance of 32 km from Marot Fort
At present the fort is in ruins. The outer burnt-brick facing and the interior facing of the fortification wall has collapsed at several places exposing the mud brick core. The fort is almost square in plan measuring 325, 312, and 238 feet on the southern, western and northern sides respectively. The walls are strengthened with a series of semi...
Read more