اسلام وعلیکم،
ہوانگ لونگ، جسے سنہری ڈریگن کی وادی بھی کہا جاتا ہے، چین کے سیچوان صوبے میں واقع ایک اور دیومالائی جگہ ہے۔ یہ علاقہ رنگ برنگی جھیلوں، برف پوش پہاڑوں، اور گرم چشموں کی وجہ سے مشہور ہے اور یہاں کا حسین منظر ہر دیکھنے والے کو مسحور کر دیتا ہے۔ اس علاقے کی خاص بات اس کی جھیلیں ہیں جن کے پانی میں مختلف رنگ جھلملاتے ہیں، جو قدرت کا ایک خوبصورت شاہکار ہیں۔
ہمارا ہوٹل ہوانگ لونگ کے خوبصورت علاقے کے کافی قریب تھا۔ پچھلے دن کی لمبی مسافت اور یخ بستہ موسم کے بعد، رات میں یہاں کا درجہ حرارت منفی 3 سے منفی 4 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا تھا۔ ہم تھکے ہوئے تھے، اور اگرچہ ہمارا منصوبہ تھا کہ صبح 8 بجے ہوانگ لونگ کا سفر شروع کریں گے، مگر ہم 11 بجے کے قریب وہاں پہنچے۔ خوش قسمتی سے دن دھوپ بھرا تھا، لیکن بچوں کے لیے ہم نے مقامی دکان سے سردی سے بچنے کے لیے ٹوپیاں اور دستانے خرید لیے کیونکہ پچھلے دن کی سردی کا تجربہ ہمیں جیوژائیگو میں ہو چکا تھا۔
ہم نے ہوانگ لونگ کے خوبصورت مقام کا ٹکٹ خریدا اور پھر ہمیں بس میں بٹھا کر کیبل کار کی طرف لے جایا گیا۔ جیسے ہی ہم کیبل کار میں سوار ہونے والے تھے، اچانک ہلکی بادلوں کے ساتھ برفباری شروع ہوگئی۔ بچے بہت خوش ہوئے مگر بڑوں کے دل میں تھوڑی سی تشویش پیدا ہوگئی کہ اوپر کا موسم کتنا سخت ہو سکتا ہے۔
ہم نے کیبل کار لی، جس نے ہمیں اوپر پہاڑ کی چوٹی پر اتار دیا۔ وہاں پہنچنے پر برفباری تیز ہوگئی تھی اور ہر چیز برف کی سفید چادر میں لپٹی ہوئی تھی۔ درخت، پہاڑ اور جھیلیں سب برف سے ڈھکی تھیں اور ہر طرف سفید ہی سفید تھا۔ یہاں سے ہمیں تقریباً ڈھائی کلومیٹر کا سفر پیدل طے کرنا تھا، اور ہمارا پہلا پڑاؤ فائیو کلر پول تھا۔
ہم نے اپنے سفر کا آغاز کیا، بچوں کو بانہوں میں اٹھایا اور چھوٹے بچے بھاگتے دوڑتے ساتھ چل رہے تھے۔ شروع میں سب نے موسم کا لطف اٹھایا، مگر کچھ وقت بعد بچوں نے سردی اور آکسیجن کی کمی سے رونا شروع کر دیا، اور سب کو فکر ہونے لگی۔ ہم نے اللہ تعالیٰ سے دعا کی کہ موسم صاف ہو جائے، اور ہماری دعا قبول ہوئی۔ برفباری رک گئی اور تھوڑی سی دھوپ نکل آئی۔ اگر موسم یوں ہی رہتا تو ہم یہ سفر منسوخ کر کے واپس جانے کا سوچ رہے تھے، لیکن جب دھوپ نکلی تو سب کو پھر سے ہمت ملی اور ہم نے اپنی ڈھائی کلومیٹر کی واک جاری رکھی۔
جب ہم فائیو کلر پول کے قریب پہنچے، تو موسم پھر سے بگڑنے لگا اور برفباری شروع ہوگئی۔ ہمیں اب فیصلہ کرنا تھا کہ آگے جائیں یا واپس پلٹ جائیں۔ کیبل کار کے واپس جانے کا وقت قریب تھا، اور اگر ہم نے ابھی واپسی کا فیصلہ نہ کیا تو ہمیں پورا راستہ 6.2 کلومیٹر پیدل طے کرنا پڑتا۔ تاہم، ہم نے ایک دوسرے کو حوصلہ دیا اور قدرت کے اس حسین شاہکار کو دیکھنے کا عزم کر کے آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا۔
فائیو کلر پول پر پہنچنے کے بعد موسم پھر سے صاف ہونے لگا اور سامنے قدرت کا حسین شاہکار نظر آیا۔ پانچ رنگوں والی یہ جھیل اپنی رنگ برنگی چمک سے سب کو مسحور کر دیتی ہے۔ اس جھیل کی خوبصورتی اس کے منفرد stepped formation (سیڑھی نما بناوٹ) سے اور بھی بڑھ جاتی ہے، جو کہ قدرتی عمل کیلسیفکیشن (چونا پتھر کے جماؤ) کے ذریعے وجود میں آئی ہے۔ پانی کے بہاؤ کے ساتھ معدنیات چونا پتھر کی تہیں بناتے ہیں، جس سے یہ جھیل اور بھی خوبصورت ہو جاتی ہے۔ یہاں نیلا، سبز، سنہری، نارنجی اور جامنی رنگوں کے امتزاج میں جھیل چمک رہی تھی۔ یہ جھیل پانی میں موجود معدنیات اور سورج کی روشنی کی عکاسی سے اپنے انوکھے رنگوں میں چمکتی ہے، اور واقعی یہ ایک قدرتی جواہر کی مانند نظر آتی ہے۔ ہم اوپر کے پلیٹ فارم پر گئے، وہاں کچھ یادگار تصاویر کھینچیں اور پھر اس خوبصورت جھیل کے اردگرد کے ٹریک پر واک کی اور اسے مختلف زاویوں سے دیکھا۔
اب موسم قدرے بہتر تھا، مگر سورج غروب ہونے کے قریب تھا۔ ہم نے اپنے بیگ کھولے اور کچھ کھانے پینے کی چیزیں جو باقی تھیں، ان سے اپنی توانائی بحال کی تاکہ واپسی کا سفر کر سکیں۔
واپسی کا ٹریک لکڑی کے تختوں سے بنا ہوا تھا، جو نیچے کی طرف جا رہا تھا۔ ہوانگ لونگ کی یہ جھیلیں اور رنگین جھیلچے، جو سیڑھیوں کی صورت میں نظر آتے ہیں، ہزاروں سال سے جاری ایک قدرتی عمل، یعنی کیلسیفکیشن، کے ذریعے بنے ہیں۔ زیرِ زمین پانی چونا پتھر کے معدنیات کو اپنے ساتھ بہاتا ہوا جھیلوں میں لے آتا ہے، جو وقت کے ساتھ ساتھ ان رنگ برنگی جھیلوں کی تہوں کو بناتے ہیں۔ ان جھیلوں کے اردگرد رنگ برنگے درخت اور پتوں کی جھیل کے رنگوں کے ساتھ عکاسی ایک خوبصورت منظر پیش کرتی ہے۔
جب ہم لکڑی کے راستے پر نیچے کی طرف جا رہے تھے، اور رنگ برنگی جھیلوں اور درختوں کے حسین مناظر سے لطف اندوز ہو رہے تھے، تو دور سے مجھے کچھ لوگوں کی آوازیں آئیں جو چینی زبان میں کچھ کہہ رہے تھے۔ میں نے دیکھا کہ چار افراد ایک اسٹریچر تھامے ہوئے تیزی سے چل رہے تھے اور باقی لوگ راستے سے ہٹ رہے...
Read moreWANG LONG BAY: This small picturesque inlet is on the western side of the main island and quite stunning in its geography. As the boat cruises along the vertical cliff line you may be forgiven for thinking it’s an impenetrable barrier. Approximately half-way along there’s a break in the vertical limestone wall, where a narrow entrance leads to a small, picturesque beach further inside.
WANG LONG CAVE: Beyond the small beach, at the end of the inlet, is one of the biggest caves on Phi Phi islands. From the beach there’s a series of bamboo ladders which go up through the jungle to the cave entrance. The cave is a place where the island locals go to collect sea swallow nests for the lucrative Chinese market. To venture into the cave you’ll need permission as it’s a place which is fiercely guarded by the locals who collect nests there. Once inside you’ll see a labyrinth of bamboo poles hanging from the cave walls and ceiling. These are the makeshift scaffolds the collectors use for accessing the difficult to get to swallow nests. Additionally, you’ll need your own flashlight to safely...
Read moreWang Long Bay is absolutely stunning! 🏝️✨ The towering limestone cliffs and clear turquoise water create a picture-perfect paradise. The secluded location makes it a peaceful escape, perfect for swimming and snorkeling.
The underwater world is vibrant with colorful corals and a variety of tropical fish. 🐠🌊 It's a great spot for snorkeling enthusiasts. The water is calm and inviting, ideal for a relaxing swim.
Accessibility is mainly by boat, which adds to the unique experience. 🚤 The trip over offers beautiful scenic views of the surrounding islands and beaches.
There aren't many facilities, so make sure to bring your essentials like water, snacks, and sun protection. 🧴🥤 The natural beauty and serene atmosphere are well worth the visit....
Read more